ویٹکن ،3جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ٹیم انڈیا کی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں پاکستان کے ہاتھوں ملی کراری شکست سے ہندوستانی مداح ابھرے بھی نہیں تھے کہ ویسٹ انڈیزجیسی کمزور ٹیم سے شکست نے ہم وطنوں کی مایوسی بڑھا دی ہے،حالانکہ یہ اس کھیل میں ہار جیت عام بات ہے، لیکن ٹیم انڈیا جس طرح دونوں میچوں میں بغیر لڑے ہی ہتھیار ڈال گئی اس سے مداحوں میں زیادہ ناراضگی دیکھی جا رہی ہے، مداح سوشل میڈیا پر ٹیم انڈیا کے بلے بازوں سے مسلسل سوال پوچھ رہے ہیں۔ویسٹ انڈیز کے خلاف محض 190رنز کا بھی پیچھا نہیں کر پانے کی وجہ سے لوگ سوشل میڈیا پر مہندر سنگھ دھونی کی سست اننگز کو ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں،مداحوں کے ٹوئٹ اور فیس بک پوسٹ پر نظر ڈالیں تو ان کی ناراضگی دھونی کے تئیں اس لئے بھی ہے کیونکہ انہیں دھونی سے خوب ساری امیدیں ہوتی ہیں،مداحوں کو بیتاب کرنے والی دھونی کی اس نصف سنچری والی اننگ میں کئی ایسے ناپسندیدہ ریکارڈ بنے جسے شاید وہ کبھی یاد نہیں کرنا چاہتے ہیں،
عام طور پر ٹیسٹ کرکٹ میں بلے باز کریز پر وقت گزارنے کے بعد شاٹس لگانے شروع کرتے ہیں، اگرچہ گزشتہ چند سال میں کھیل کے فارمیٹ میں بھی کھیل کا طریقہ بدل چکا ہے۔وہیں ون ڈے اور ٹی 20تابڑ توڑ بیٹنگ کے لئے ہی جانا جاتا ہے۔ایسے میں محدود اوورز والے کرکٹ فارمیٹ میں جو بھی بلے باز اپنی اننگز میں زیادہ گیندوں میں کم رن بناتے ہیں اس کا موازنہ ٹیسٹ سے کیا جاتا ہے۔ویسٹ انڈیز کے خلاف دھونی نصف سنچری اننگز کو بھی شاید مداح اسی کیٹگری میں رکھنا چاہتے ہیں۔
دنیا کے سب سے بڑے فنشر کہے جانے والے دھونی نے اپنے کیریئر میں بہت سی دھماکہ دار اننگز کھیلی ہیں لیکن ویسٹ انڈیز کے خلاف چوتھے ون ڈے میں دھونی اپنی ٹیم کو جتانے میں ناکام رہے۔دھونی نے ایک سرے سے اننگز سنبھالتے ہوئے 114گیندوں پر 54رن بنائے لیکن 49ویں اوور میں ان کے آؤٹ ہوتے ہی ٹیم انڈیا کی جیت کی امید ٹوٹ گئی۔دھونی نے ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ میں 108گیندوں پر 50رن بنائے جو ہندوستانی کرکٹ تاریخ کی دوسری سب سے سست نصف سنچری ہے۔دھونی سے پہلے 1999میں ٹیم انڈیا کے سدگوپپن رمیش نے کینیا کے خلاف ون ڈے میچ میں 117گیندوں میں 50رنز بنائے تھے،کسی ہندوستانی بلے باز کی جانب سے بنائی گئی سب سے سست نصف سنچری کا ریکارڈ آج بھی انہیں کے نام ہے۔
ہندوستان کے سابق کپتان سوربھ گانگولی کا نام بھی ون ڈے میں سست نصف سنچری جمانے والوں کی فہرست میں ہے۔گانگولی نے 2005میں سری لنکا کے خلاف 105گیندوں میں نصف سنچری لگائی تھی، یہ ان کے کیریئر کی سب سیسست نصف سنچری ہے۔
ہندوستانی بلے باز تیزبلے بازی کرنے کے لئے جانے جاتے ہیں۔تاریخ گواہ ہے کہ ہندوستانی کھلاڑیوں کی توجہ دوڑ کر رن بنانے سے زیادہ باؤنڈری مارنے پر ہوتی ہے۔وہیں ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ میں دھونی سے جیسے کے کریز پر رہتے ہوئے 100گیندوں کے بعد بھی کوئی باؤنڈری نہیں لگی۔دھونی نے 114گیندوں پر 54رنز کی اپنی اس اننگز کے دوران 100سے زیادہ گیند کو کھیلنے کے بعد بھی کوئی باؤنڈری نہ لگانے کا ریکارڈ بھی بنا لیا ہے۔47.37کے اسٹرائک ریٹ سے کھیلتے ہوئے دھونی نے اس اننگز میں صرف ایک چوکا لگایا۔
ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ میں دھونی نے 54رنز بنائے۔ان کے ون ڈے کیریئر میں یہ 149واں موقع رہا جب وہ 25سے زیادہ رنز کی اننگز کھیلی،پہلی بار 25سے زیادہ رن بنانے کے بعد دھونی کا اسٹرائک ریٹ 50سے نیچے گیا ہے۔اس سے پہلے سال 2010میں نیوزی لینڈ کے خلاف انہوں نے 50.66کے اوسط سے 75گیندوں میں 38رنز بنائے تھے۔ویسٹ انڈیز کے خلاف گزشتہ میچ میں دھونی نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا تھا، جس کے بعد انہوں نے میڈیا کے سامنے کہا تھا کہ وہ اس پرانی شراب کی طرح ہیں جو وقت گزرنے کے ساتھ زیادہ موثر ہوتی جاتی ہے۔اس بیان کے دو دن بعد ہی دھونی کی اتنی سست اننگز کو لے کرمداح سوشل میڈیا پر مایوسی ظاہر کر رہے ہیں۔